تہران میں موساد کی ڈرون ساز فیکٹری اور مزید 2 ٹرک پکڑے گئے، 2 ایجنٹ گرفتار
ایران کے دارالحکومت تہران میں پولیس نے دو الگ الگ کارروائیوں میں موساد کے مزید 2 ایجنٹوں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 200 کلو بارود اور 23 ڈرونز کا سامان اور دیگر آلات برآمد کرلیے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’ارنا‘ کی رپورٹ کے مطابق پولیس کے ترجمان سعید منتظر المہدی نے اتوار کے روز بتایا کہ ان دو افراد کی شناخت کر کے انہیں صوبہ تہران کے شہرِ رے کے ضلع فشافویہ سے گرفتار کیا گیا۔
منتظر المہدی کے مطابق ان کے قبضے سے 200 کلوگرام سے زائد دھماکا خیز مواد، 23 ڈرونز کا سامان، لانچرز اور دیگر آلات برآمد کیے گئے ہیں جبکہ ایک نسان پک اپ گاڑی بھی قبضے میں لی گئی ہے۔
نیم سرکاری خبر رساں ادارے ’تسنیم نیوز‘ کے مطابق 3 منزلہ عمارت اسرائیلی ایجنٹوں کی جانب سے ڈرونز کی تیاری اور انہیں دہشت گرد کارروائیوں کے لیے ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔
حکام کے مطابق وہاں سے دیسی ساختہ بم اور 200 کلوگرام سے زائد دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔
اتوار کے روز ہی صوبہ البرز کی ساوجبلاغ کاؤنٹی میں موساد کے 2 دیگر ایجنٹوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جو صوبہ تہران کے ساتھ واقع ہے۔
دوسری جانب، ایران کے صوبہ لرستان میں انٹیلی جنس اداروں نے عوامی اطلاعات پر کارروائی کے دوران ڈرونز اور دھماکا خیز مواد سے لدے 2 ٹرک پکڑ لیے۔
رپورٹس کے مطابق یہ ٹرک موساد سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے زیرِ استعمال تھے اور ان میں بڑی مقدار میں ڈرونز، دھماکا خیز مواد اور دیگر تخریبی سازوسامان موجود تھا۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ عوام کی بروقت اطلاع سے ممکنہ تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔
اسرائیلی حکومت نے 13 جون کی شب بغیر کسی اشتعال انگیزی کے ایران کے اندر رہائشی عمارتوں سمیت متعدد مقامات پر حملے کیے، اس کے بعد سے اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ ایران میں تخریب کاری کی کوششیں کرتے رہے ہیں، چھوٹے ڈرونز کے ذریعے دھماکا خیز مواد لے جا کر مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے طور پر اسرائیل کے اندر دور تک حملے کیے گئے ہیں جن میں تل ابیب، یروشلم اور حیفہ جیسے شہروں کو بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
مقبوضہ علاقوں میں زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے جہاں شہری پورا دن زیر زمین پناہ گاہوں میں گزارنے پر مجبور ہیں۔