جنت میں میرے پسندیدہ پھل نہیں، جاوید اختر کو متنازع بیان پر تنقید کا سامنا
بھارتی نغمہ نگار و لکھاری جاوید اختر کو دو سال پرانی ویڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد تنقید کا سامنا ہے، جس میں وہ جنت میں اپنے پسندیدہ پھل نہ ہونے کا شکوہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
جاوید اختر کی وائرل ہونے والی کلپ دو سال قبل شاعر و نغمہ نگار گلزار کے ہمراہ رکھی گئی نشست کی ہے، جس میں جاوید اختر بھی مہمان کے طور پر شریک ہوئے تھے۔
مذکورہ پروگرام میں جاوید اختر اور گلزار نے ادب سمیت ادبی ماحول پر کھل کر گفتگو کی تھی۔
اب دو سال بعد اسی پروگرام میں جاوید اختر کی جانب سے کی گئی ایک متنازع بات کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
وائرل ہونے والی مختصر کلپ میں جاوید اختر نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ وہ زیادہ سوچتے ہیں، اسی وجہ سے وہ ملحد بھی ہیں اور انہیں اچھا نہیں سمجھا جاتا۔
اسی دوران انہوں نے کہا کہ دراصل جنت میں ان کے پسندیدہ پھل نہیں، جس وجہ سے وہ جنت میں جانے کی خواہش نہیں رکھتے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنت میں کیلا اور امرود نہیں ہیں جو ان کے پسندیدہ پھل ہیں، اس لیے انہوں نے کبھی جنت جانے کی خواہش بھی نہیں رکھی۔
جاوید اختر کے مطابق ان کے پسندیدہ پھل جنت میں نہیں تو عین ممکن ہے کہ وہ پھل جہنم میں ہو، اس لیے انہوں نے کبھی جنت جانے کی خواہش ہی نہیں رکھی۔
جاوید اختر کے متنازع پرانے بیان کا کلپ وائرل ہونے کے بعد انہیں تنقید کا سامنا ہےاور سوشل میڈیا صارفین نے ان کے جہنم جانے کی دعائیں بھی کیں۔
اس سے قبل بھی جاوید اختر کو ان کے متنازع بیانات کی وجہ سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔