روس، چین اور پاکستان نے سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کا مسودہ پیش کردیا
روس، چین اور پاکستان کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کے لیے قرارداد کا مسودہ پیش کردیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، روس، چین اور پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے جس میں مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ اقدام سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس سے قبل کیا گیا ہے، فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ اس مسودے پر کب ووٹنگ ہوگی۔
سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ ان تینوں ممالک نے قرارداد کا مسودہ ارکان میں تقسیم کر دیا ہے اور پیر کی شام تک ان سے تبصرے طلب کیے ہیں۔
واضح رہے سلامتی کونسل میں کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے اس کے حق میں کم از کم 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے، اور یہ بھی شرط ہے کہ امریکا، فرانس، برطانیہ، روس یا چین میں سے کوئی اپنا ویٹو کا حق استعمال نہ کرے۔
خیال رہے کہ امریکی حملوں کے بعد ایران کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا آج طلب کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ شب امریکا نے، ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہوتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کی تھی۔
حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر اپنی پوسٹ میں اعلان کیا تھا کہ امریکا نے ایران میں فردو، نطنز اور اصفہان جوہری تنصیبات پر ’انتہائی کامیاب حملہ‘ مکمل کر لیا ہے۔
اپنی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تمام امریکی طیارے اب ایران کی فضائی حدود سے باہر نکل چکے ہیں۔
امریکی صدر نے لکھا کہ فردو نیوکلیئر سائٹ ہمارا مرکزی ہدف تھا اور اس پر مکمل بمباری کی گئی ہے اور یہ پلانٹ ختم کردیا ہے۔
دریں اثنا امریکی وزیردفاع پیٹ ہیگسیتھ نے آج میڈی**ا بریفنگ** میں کہا کہ ہم نے ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کارروائی کا مقصد ایران میں رجیم چینج نہیں تھا، فردو تنصیبات بنیادی ہدف تھیں اور مطلوبہ نتائج حاصل کرلیے ہیں۔
امریکی وزیردفاع نےخبردار کیا کہ اگر ایران نے جواب دیا تو گزشتہ رات سے زیادہ سخت جواب دیاجائےگا۔