ایران کے اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس، موساد کے آپریشن سینٹر، اہم جنگی تحقیقی مرکز پر جوابی حملے
ایران نے اسرائیل کے دارالحکومت مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب میں بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے تازہ حملے کیے ہیں جن میں 5 افراد زخمی ہوگئے، ایران کے حملوں میں اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ اور موساد کے آپریشن سینٹر میں آگ بھڑک اٹھی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق منگل 17 جون کو پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے کے بعد کیے گئے ایران کے تازہ میزائل حملے میں کے بعد اسرائیلی افواج نے متعدد میزائلوں کو فضا میں ناکارہ بنادیا، ایران نے 10 میزائل داغے تھے، اسرائیلی شہری پناہ گاہوں سے باہر آ سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے منگل کے روز دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے تل ابیب میں اسرائیل کی غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔
سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے ایک بیان میں پاسدارانِ انقلاب نے کہا کہ ’ہم نے تل ابیب میں صہیونی حکومت کی فوج کی ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی ’امان‘ اور صہیونی حکومت کی دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کے مرکز ’موساد‘ کو نشانہ بنایا ہے، جو اس وقت آگ کی لپیٹ میں ہے‘۔
ایران کا اسرائیل کے ’سائنسی و عسکری دماغ‘ پر حملہ
ایران کے حالیہ میزائل حملے نے وسطی مقبوضہ فلسطین کے شہر رہووت میں واقع وائزمین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
مہر نیوز ایجنسی نے لبنانی نشریاتی ادارے ’المیادین‘ کے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی کے جنگی تحقیقی مرکز کی متعدد عمارتوں کو براہِ راست نشانہ بنایا گیا، جب کہ ایک اہم تجربہ گاہ مکمل طور پر آگ کی لپیٹ میں آ کر تباہ ہو گئی۔
یہ مقام زندگی کے علوم، مصنوعی ذہانت، اور مالیکیولر بائیولوجی میں جدید تحقیق کا مرکز تھا، اور ان شعبوں میں ہونے والی تحقیق اسرائیلی ریاست کو نگرانی، ٹارگٹنگ، اور ہتھیاروں کے نظام کی تیاری میں مدد فراہم کر رہی تھی، یہ وہی نظام ہیں، جو خطے بھر میں کی گئی اسرائیلی جارحیت میں استعمال ہوتے رہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے وائزمین انسٹیٹیوٹ کو ’اسرائیل کا سائنسی و عسکری دماغ‘ قرار دیا ہے، یہ ادارہ ایسی ٹیکنالوجیز کی تحقیق و ترقی میں مرکزی کردار ادا کرتا رہا ہے جو فضائی حملوں کے ہم آہنگی نظام، ڈرون وار فیئر، اور میدانِ جنگ میں طبی امداد کے سلسلے میں استعمال ہوتی ہیں، اور ان سب کو غزہ، لبنان، یمن، اور حالیہ عرصے میں ایران کے خلاف حملوں میں بروئے کار لایا گیا ہے۔
تباہ ہونے والی تجربہ گاہوں میں ایک لیبارٹری اسرائیلی پروفیسر ایلداڈ زاحور کی زیر نگرانی تھی، جو مالیکیولر سیل بائیولوجی کے شعبے سے وابستہ ہیں، ایک اور متاثرہ لیب مصنوعی ذہانت کے ماہر پروفیسر ایران سیگل کی تھی، جس میں موجود لاکھوں ڈالر مالیت کا تحقیقی سامان پانی اور ساختی نقصان کی وجہ سے ناقابلِ استعمال ہو چکا ہے، سیگل کی لیب نے مبینہ طور پر ایسے الگورتھمز تیار کیے تھے جو میدانِ جنگ میں فیصلے کرنے اور نگرانی کے نظام میں مدد فراہم کرتے تھے۔
اسرائیلی میڈیا کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں جلی ہوئی اندرونی دیواریں، گری ہوئی منزلیں، تباہ شدہ بجلی کا نظام، اور عمارت کو پہنچنے والا شدید نقصان دیکھا جا سکتا ہے، جو مبینہ طور پر ایک درست نشانے پر کیے گئے حملے کا نتیجہ تھا۔
! .
اگرچہ اسرائیلی حکام اس حملے کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ’دی مارکر‘ نے تسلیم کیا کہ یہ حملہ ’اتفاقی‘ نہیں تھا، بلکہ ایک سوچا سمجھا اقدام تھا جس کا مقصد ایک ایسے ادارے کو نشانہ بنانا تھا جو عسکری طاقت میں سائنسی تحقیق کے ذریعے کردار ادا کر رہا تھا۔
میڈیا رپورٹس میں اس حملے کو ایران کے جوہری سائنس دانوں کے قتل کا براہِ راست بدلہ قرار دیا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انسٹیٹیوٹ کے اسرائیلی سیکیورٹی اداروں سے گہرے تعلقات نے اسے ایران کی نظر میں ایک جائز عسکری ہدف بنا دیا، خاص طور پر کیوں کہ یہ ادارہ ایسی ٹیکنالوجی کی تیاری میں شریک ہے جو شہریوں کو نشانہ بنانے والے ہتھیاروں میں استعمال ہوتی ہے۔
پروفیسر شارل فلیش مین (جن کی لیب اس حملے میں محفوظ رہی) نے تسلیم کیا کہ نقصان ناقابلِ تلافی ہے، ان کا کہنا تھا لائف سائنسز کی لیبارٹریز ایسے مواد پر انحصار کرتی ہیں جنہیں کئی سال کی محنت سے جمع اور محفوظ کیا جاتا ہے، جب ایک لیب تباہ ہو جاتی ہے، تو وہ تمام مواد بھی ضائع ہو جاتا ہے، جو ناقابلِ تلافی ہے۔
ایک اور اسرائیلی محقق، پروفیسر اورن شلڈینر نے ’دی مارکر‘ کو بتایا کہ ایسا لگا جیسے لیب ہوا میں تحلیل ہو گئی ہو، شلڈینر کے مطابق متاثرہ لیبارٹریوں کو دوبارہ تعمیر کرنے اور ان کی صلاحیتیں بحال کرنے میں کم از کم 2 سال لگیں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وائزمین انسٹیٹیوٹ کی تباہی تہران کی طرف سے ایک واضح پیغام ہے، اسرائیلی قبضے کے ادارے جو تحقیق کے ساتھ ساتھ فوجی سرگرمیوں میں بھی شریک ہیں، وہ اب سزا سے محفوظ نہیں رہ سکتے۔
تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں، جب کہ اسرائیل کے مختلف حصوں میں ہوائی حملے کے سائرن بجنے لگے ہیں اور فوج نے ایران کی جانب سے میزائل داغے جانے کی وارننگ دی۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ تھوڑی دیر قبل ایران سے میزائل داغے جانے کی نشاندہی کے بعد اسرائیل کے مختلف علاقوں میں سائرن بج اٹھے۔
اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے تازہ حملوں کے دوران تقریباً 20 میزائل داغے گئے ہیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ ان میں سے اکثریت کو روک لیا گیا تاہم کچھ میزائل ایسے علاقوں میں گرے ہیں جہاں آبادی نہیں تھی۔
اسرائیلی پولیس نے ایک ٹیلیگرام بیان میں ایرانی میزائل حملے میں نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تل ابیب کے علاقے میں میزائل اور شیلنگ کا ملبہ گرا ہے، جس سے مالی نقصان ہوا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا’۔
فائر اینڈ ریسکیو سروس نے بتایا کہ تل ابیب کے نواحی ضلع دان میں ’میزائل حملے اور آگ‘ کی ابتدائی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’صبح تقریباً 8 بجکر 45 پر متعدد کالز موصول ہوئیں جن میں گُوش دان کے علاقے میں میزائل حملے اور آگ کی اطلاع دی گئی، فائر بریگیڈ کی ٹیمیں جائے وقوع کی جانب روانہ ہو گئی ہیں‘۔
قبل ازیں، ایران نے دن بھر کی اسرائیلی جارحیت کے بعد چوتھے روز بھی ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت جوابی کارروائی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں پر جدید بیلسٹک میزائل داغ دیے جب کہ آج رات اسرائیل میں بڑی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’آج کی رات کو دن کے نظارے میں بدل دیں گے‘۔
ایران کی جانب سے تازہ ترین کارروائی تقریباً ایک بجکر 20 منٹ پر کی گئی اور ایران نے مزید کئی میزائل اسرائیل کی طرف داغ دیئے، یہ میزائل مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں داغے گئے ہیں۔
ایرانی جوابی کارروائی کے بعد اسرائیل میں سائرن کی آوازیں بجنا شروع ہوئیں اور متعدد شہروں میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دیں جب کہ اسرائیلی دالحکومت کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ پاسداران انقلاب کی ایرو اسپیس فورس نے فوج کے ساتھ مل کر اسرائیل پر مشترکہ میزائل اور ڈرون حملہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ کچھ ایرانی میزائل ناکام بنا دیئے گئے ہیں اور اپنے شہریوں کو محفوظ مقام پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسرائیل نے آئل ریفائنریز بند کردیں
ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی شہر حیفہ میں بیزان گروپ کے پاور پلانٹ کو بند کردیا گیا ہے، گروپ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رات گئے ایرانی میزائل حملے میں پاور پلانٹ کو شدید نقصان پہنچا۔
بیزان گروپ کا کہنا تھا کہ ایرانی حملے کے نتیجے میں حیفہ بے میں واقع اس کی آئل ریفائنری کی تمام تنصیبات بند کر دی گئی ہیں، رات گئے ایرانی میزائل حملے میں ریفائنری پر 3 افراد ہلاک ہو گئے۔
چین کی اپنے شہریوں کو فوری اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت
اسرائیل میں چینی سفارتخانے نے اپنے شہریوں کو زمینی سرحدوں کے ذریعے فوری انخلا کی ہدایت کردی۔
چین نے اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر فوری طور پر ملک چھوڑ دیں کیونکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازع بڑھتا جا رہا ہے، جس سے سیکیورٹی کی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔
سفارتخانے نے چینی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ہوائی سفر پر انحصار کرنے کے بجائے زمینی راستے سے جلد از جلد ملک سے روانہ ہو جائیں کیونکہ اسرائیلی فضائی حدود بدستور بند ہے۔
ایرانی نیشنل کونسل نے گزشتہ شب اسرائیل پر بڑے حملے کا اعلان کیا تھا، ایران کی جانب سے کہا گیا کہ اسرائیلی جارحیت نے ایران کو دفاع کے لیے ضرب لگانے پر مجبور کیا جب کہ اسرائیل پر آج صبح تک میزائل حملے جاری رہیں گے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق میزائل شمالی اسرائیل کے مختلف علاقوں پر گرسکتے ہیں، میزائل حملے کو ناکام بنانے کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے، تاہم شہری اگلی ہدایات تک محفوظ مقامات شیلٹرز میں اور پناہ گاہوں میں چلے جائیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایران نے چند ہی میزائل داغے ہیں، میڈیکل ٹیمیں تیار ہیں، تاہم اب تک کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
دی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ’نور نیوز‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے تبریز کے قریب ایک اسرائیلی ایف-35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ مار گرایا ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کا کہنا ہے کہ اسے ایسے کسی واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
تاہم تہران ٹائمز کے مطابق ایراانی مسلح افواج نے طیارہ مار گرانے کی ویڈیو جاری کی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے 2 ایف-14 ٹام کیٹ طیارے تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کی ہے۔
تہران ٹائمز کے مطابق ایران کی قومی سلامتی کی سپریم کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں آج کی ’رات کو دن کے نظارے‘ میں بدل دیں گے۔
ایران کی ’مہر‘ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی سرزمین پر بلااشتعال اسرائیلی جارحیت نے تہران کو مجبور کر دیا کہ وہ ایرانی قوم اور ملک کی سلامتی کے دفاع کے لیے مجرم صہیونیوں کو جواب دے۔
جوابی کارروائی کے طور پر ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت ایران نے پیر کی رات فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی جانب میزائلوں کی بڑی تعداد فائر کر دی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ 3 روز سے ایران کی اسرائیلی حملوں کے جواب میں کی گئی اب تک کی کارروائیوں کے نتیجے میں 24 یہودی شہری ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔