دوبارہ جارحیت کی تو بھارت کو ایسا جواب دیں گے جو سوچا بھی نہ ہوگا، وزیراعظم
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک فوج نے بھارت سے 1971 کا بدلہ لے لیا، تاریخ ہمیشہ اس بات کو یاد رکھے گی کہ کس طرح چند گھنٹوں میں پاکستان کے محافظوں نے بے مثال درستی اور عزم کے ساتھ بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، اگر بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو ایسا جواب دیں گے کہ سوچا بھی نہیں ہوگا۔
پسرور چھاؤنی کے دورے کے دوران افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری عسکری قیادت اور بہادر سپو ت قوم کا فخر ہیں، قوم کے غیر متزلزل عزم سے مضبوط پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے مادر وطن کا بہادری سے دفاع کیا اور دشمن کی بزدلانہ جارحیت کو فیصلہ کن ضرب لگائی، افواج پاکستان کو دشمن کے خلاف عظیم کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بہادرافواج نے وطن عزیز اور 24 کروڑ عوام کے وقارمیں اضافہ کیا، انہوں نے اپنی بہادری سے قوم کی عزت افزائی کی، یہ کامیابی رہتی دنیا تک تاریخ کے سنہری باب کا حصہ بن گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے بہادر سپتوں نے دشمن کو ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھنے دیا اور اللہ کےفضل سےاپنےکئی گنابڑے دشمن کےگھمنڈ اور غرور کو خاک میں ملا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے شاہینوں نے دشمن کو جو ضرب لگائی یہ معمولی کارنامہ نہیں ہے، اب پاکستان کو روایتی جنگ میں پیچھے چھوڑنے کے بھارتی دعوے خاک میں مل گئے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج دنیا پاکستان کی عسکری صلاحیتوں کی معترف ہے، پاکستان امن کا داعی ہے، امن چاہتا ہے مگر ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، اگر بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو ایسا جواب دیں گے کہ سوچا بھی نہیں ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس کامیابی سے پاکستان کے دوست ممالک کے بھی حوصلے بلند ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ ہمیشہ اس بات کو یاد رکھے گی کہ کس طرح چند گھنٹوں میں پاکستان کے محافظوں نے بے مثال درستی اور عزم کے ساتھ بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔
فرنٹ لائن پر افسران اور بہادر جوانوں سے بات چیت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ان کے بلند حوصلے، غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت اور غیر متزلزل تیاری کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے بہادر بیٹوں پر بے پناہ فخر کرتا ہے، وہ قوم کی آنکھوں کے تارے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ معصوم شہریوں کے خلاف کھلی جارحیت کے نتیجے میں بچوں، خواتین اور بزرگوں کی شہادت ہوئی اور ان معصوموں کو دہشت گرد کہنا انتہائی شرمناک اور تمام بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور اخلاقیات کے خلاف ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کے باوجود، بھارت نے جان بوجھ کر اس سے گریز کیا، کیونکہ اس کے پاس ثابت کرنے کے لیے کچھ نہیں تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جھوٹے دعوے، اور تکبر کی بنیاد پر، جارحیت کا آغاز کیا، جس کا الحمدللہ اسے بہت مناسب جواب ملا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ہمارے شہدا ہمیشہ سے ہمارا فخر رہے ہیں اور قوم ہمیشہ ان کی مقروض رہے گی۔
قبل ازیں، آئی ایس پی آر کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف پسرور چھاؤنی کے دورے پر پہنچے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، وفاقی وزرا احسن اقبال، عطا اللہ تارڑ، کور کمانڈر سیالکوٹ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
دورے کے دوران، وزیر اعظم کو جنگ کے انعقاد اور کور کی موجودہ آپریشنل تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعظم آئندہ چند روز کے دوران پاک فضائیہ،پاک بحریہ کے افسران و جوانوں سے ملاقات کے لیے ایئر بیسز اور نیول بیسسز کا بھی دورہ کریں گے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔
جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔
بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔
بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان کے عوام اور مساجد کو جن ایئربیسز سے ٹارگٹ کیا گیا تھا، ان اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فجر کے وقت دشمن کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا گیا اور بھارت پر فتح ون میزائل فائر کیے گئے تھے۔
اسی طرح پاکستانی میزائلوں سے بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ کردی گئی تھی، جبکہ پاک فوج نے پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈ کو بھی تباہ کردیا، راجوڑی اور نوشہرہ میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والے بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے تربیتی مراکز بھی تباہ کر دیے گئے تھے۔