کراچی: صدر میں بزرگ ریڑھی بان پر مبینہ تشدد، تین پولیس اہلکار گرفتار
کراچی کے علاقے صدر میں ایک بزرگ ریڑھی بان پر مبینہ تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد تین پولیس اہلکاروں کو معطل کر کے گرفتار کر لیا گیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اعلیٰ حکام کی جانب سے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی صدر اور ایس ایچ او صدر کے خلاف بھی نگرانی میں غفلت پر محکمانہ کارروائی شروع کی گئی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ گزشتہ روز (7 مئی بروز بدھ ) صدر میں سی آئی اے سینٹر کے قریب پیش آیا، جہاں گشت پر مامور پولیس اہلکار سب انسپکٹر ندیم، کانسٹیبل عامر اور ڈرائیور کانسٹیبل سرفراز نے ایک بزرگ شہری کو جھگڑے کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ شہری نے پولیس اہلکاروں پر بدسلوکی اور بھتہ طلب کرنے کا الزام عائد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ تینوں اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر کے تھانے میں بند کر دیا گیا، اور ان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 384 (بھتہ طلبی کی سزا)، 506 (دھمکی دینا) اور 337 اے (زخمی کرنا) کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا، ڈی آئی جی نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ انہیں ملازمت سے برخاست کیا جائے۔
ڈی آئی جی اسد رضا نے متاثرہ بزرگ شہری محمد شعیب سے ملاقات کی اور ان سے اظہار افسوس کیا جبکہ انہیں مکمل انصاف کی یقین دہانی کرائی۔
ایف آئی آر کے مطابق محمد شعیب نے بتایا کہ تینوں پولیس اہلکار موبائل میں سوار ہو کر آئے اور 100 روپے کا مطالبہ کیا، انکار پر وہ ناراض ہو گئے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، اس موقع پر موجود لوگوں نے واقعے کی ویڈیو بنا لی، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
شکایت کنندہ نے کہا کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی چاہتا ہے جو اس پر تشدد کرنے، گالی گلوچ اور دھمکیاں دینے میں ملوث ہیں۔