• KHI: Zuhr 12:28pm Asr 5:08pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 4:48pm
  • ISB: Zuhr 12:04pm Asr 4:57pm
  • KHI: Zuhr 12:28pm Asr 5:08pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 4:48pm
  • ISB: Zuhr 12:04pm Asr 4:57pm

امریکا کے یمن پر فضائی حملے، 12 افراد جاں بحق، 30 زخمی، بمباری کا سلسلہ جاری

شائع April 21, 2025
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے حوثیوں کےخلاف مہم کا مقصد دہشتگردی کیخلاف کھڑا ہونا اور بین الاقوامی تجارت کا تحفظ کرنا ہے
— فوٹو: رائٹرز
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے حوثیوں کےخلاف مہم کا مقصد دہشتگردی کیخلاف کھڑا ہونا اور بین الاقوامی تجارت کا تحفظ کرنا ہے — فوٹو: رائٹرز

حوثیوں سے وابستہ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا کے ایک مشہور بازار پر ہونے والے تازہ ترین امریکی حملے میں کم از کم 12 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق انصار اللہ کے نام سے مشہور حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ اس حملے میں مارکیٹ کو نشانہ بنایا گیا، جس میں عمارتوں اور نجی تجارتی دکانوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔

ایمبولینس اور ریسکیو ٹیمیں متاثرین کو بچانے کے لیے کام کر رہی ہیں، جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ اب بھی تازہ ترین حملے کے ملبے میں پھنسے ہوئے ہیں۔

امریکا نے مارچ میں یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف ایک بڑی فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا، اور اس کے بعد سے اب تک متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

امریکا نے یمن پر مزید حملے شروع کر دیے

الجزیرہ کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں امریکی حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے، اس کے بعد اطلاعات مل رہی ہیں کہ ملک پر مزید امریکی حملے ہو رہے ہیں۔

حوثیوں کے ذرائع ابلاغ المسیرہ ٹی وی کا کہنا ہے کہ امریکی افواج نے شمال مغربی صوبہ امران میں 3 اور شمالی صوبہ مارب کے ضلع الجوبہ پر مزید 2 حملے کیے ہیں۔

المسیرہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مارب کے ضلع سرواہ پر 4 دیگر حملے بھی ہوئے ہیں۔

امریکا یمن پر بمباری کیوں کر رہا ہے؟

امریکا نے 16 مارچ کو یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی حملے شروع کیے تھے، جس میں کم از کم 53 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، یہ حملے اس وقت کیے گئے تھے، جب حوثیوں نے بحیرہ احمر سے گزرنے والے اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر دوبارہ حملے شروع کرنے کی دھمکی دی تھی۔

یمن کے زیادہ تر حصے پر قابض حوثیوں نے نومبر 2023 سے اب تک ملک کے ساحل کے قریب بحری جہازوں پر 100 سے زیادہ حملے کیے ہیں اور کہا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔

امریکی فرم پروجیکٹ 44 کے مطابق ان حملوں کی وجہ سے 2024 میں نہر سوئز سے گزرنے والے ٹریفک میں 75 فیصد کمی واقع ہوئی، اور ٹرانزٹ کے اوقات میں اوسطاً 7 سے 14 دن کا اضافہ ہوا ہے، کیونکہ شپنگ کمپنیاں طویل متبادل راستے اختیار کر رہی ہیں۔

جنوری میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق کے بعد حوثی باغیوں نے حملے روک دیے تھے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کے خلاف اس کی مہم کا مقصد دہشت گردی کے خلاف کھڑا ہونا اور بین الاقوامی تجارت کا تحفظ کرنا ہے۔

یمن میں امریکی حملوں میں سیکڑوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں کم از کم 80 ایسے افراد بھی شامل ہیں، جو راس عیسیٰ آئل فیلڈ پر حملے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 12 مئی 2025
کارٹون : 11 مئی 2025
OSZAR »