• KHI: Fajr 4:25am Sunrise 5:49am
  • LHR: Fajr 3:35am Sunrise 5:08am
  • ISB: Fajr 3:33am Sunrise 5:09am
  • KHI: Fajr 4:25am Sunrise 5:49am
  • LHR: Fajr 3:35am Sunrise 5:08am
  • ISB: Fajr 3:33am Sunrise 5:09am

ڈیپ سیک کو جدید ٹیکنالوجی کی خریداری سے روکنے کا امریکی منصوبہ

شائع April 17, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

ٹرمپ انتظامیہ نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ہلچل مچانے والے چینی ماڈل ڈیپ سیک کی جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کی کوششیں شروع کردیں۔

ڈان اخبار میں شائع رائٹرز کی خبر کے مطابق نیو یارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ چین کی کمپنی ڈیپ سیک کو امریکی ٹیکنالوجی خریدنے سے روکنے کے لیے جرمانے عائد کرنے پر غور اور اس کی خدمات تک امریکیوں کی رسائی روکنے پر بحث کر رہی ہے۔

چین کے کم قیمت مصنوعی ذہانت ماڈل ڈیپ سیک کے اجرا نے مصنوعی ذہانت کے ماحولیاتی نظام کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اس کے بعد امریکی حکومت نے چینی اسٹارٹ اپ کے خلاف کریک ڈاؤن اور چپ بنانے والی کمپنی این ویڈیا سے اس کی مدد کیخلاف اقدامات کیے ہیں۔

این ویڈیا کی اے آئی چپس امریکی برآمدی کنٹرول کا ایک اہم مرکز رہی ہیں ، کیونکہ حکام کا مقصد مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں برتری برقرار رکھنے کی کوشش میں جدید ترین چپس کو چین کو فروخت ہونے سے روکنا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے رواں ہفتے این ویڈیا کی جانب سے چین کو مصنوعی ذہانت کی چپس کی فروخت کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

چین سے متعلق امریکی ایوان نمائندگان کی سلیکٹ کمیٹی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ’اس نے این ویڈیا کو ایک باضابطہ خط بھیجا ہے جس میں چین اور جنوب مشرقی ایشیا کو فروخت کے بارے میں جواب طلب کیا گیا ہے تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جا سکے کہ آیا امریکی برآمدی پابندیوں کے باوجود اس کی چپس نے ڈیپ سیک کے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز کو کس طرح طاقت دی‘۔

کارٹون

کارٹون : 12 مئی 2025
کارٹون : 11 مئی 2025
OSZAR »