کراچی: تشدد کے شکار نوجوان کی جانب سے معافی کے باوجود سلمان فاروقی کی درخواست ضمانت مسترد
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں بااثر شخص کے تشدد کا نشانہ بننے والے نوجوان دھیرج نے ملزم کو معاف کردیا، جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں متاثرہ نوجوان دھیرج نے ملزم کو شناخت کرتے ہوئے اسے معاف کیا اور بیان دیا کہ عدالت جو چاہے فیصلہ کرے، تاہم عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق جوڈیشل میجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ڈیفنس میں نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، پولیس کی جانب سے ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، ملزمان میں سلمان فاروقی اور اویس ہاشمی شامل تھے۔
عدالت کی جانب سے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا، تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرلی گئی، جس کے بعد متاثرہ نوجوان دھیرج عدالت میں پیش ہوا اور مرکزی ملزم سلمان فاروقی کو شناخت کرلیا۔
متاثرہ نوجوان دھیرج نے عدالت میں بیان دیا کہ مجھے علم میں نہیں تھا کہ مجھے عدالت نے بلایا ہے، آج وکیل نے بتایا تو میں پیش ہوگیا۔
عدالت نے متاثرہ نوجوان سے سوال کیا کہ کسی قسم کا دباؤ کا سامنا تو نہیں ؟ جس پر متاثرہ نوجوان نے عدالت میں بیان دیا کہ میں کوئی کیس نہیں کرنا چاہتا، میں نے ملزم کو معاف کردیا ہے۔
عدالت نے ڈیفنس میں شہری پر تشدد کرنے والے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی، وکیل نے سلمان فاروقی اور اویس ہاشمی کی درخواست دائر کر رکھی تھی، اب دونوں ملزمان کی عید جیل میں گزرنے کا امکان ہے۔
قبل ازیں سرکاری وکیل نے دلائل دیے کہ متاثرہ شہری نے دباؤ کے زیر اثر نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) پیش کیا، واقعے کو بہت سے لوگوں سے دیکھا، خدشہ ہے کہ ملزم ضمانت حاصل کرکے گواہان پر اثر انداز یا شواہد میں ٹیمپرنگ کرسکتا ہے۔
بعد ازاں فاضل جج نے ضمانت مسترد کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو صرف جرم پر نہیں، بلکہ اس کے پیچھے چھپی ذہنیت پر بھی تشویش ہے، وڈیو شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ منظم جارحانہ اقدام تھا۔
عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ متعدد لوگوں نے طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے متاثرہ شہری پر جسمانی تشدد کیا، ملزم سلمان فاروقی کے اثر کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، یقین کرنے کے لیے ایسی وجوہات موجود ہیں کہ ملزمان اپنے اثر کو استعمال کرکے تفتیش پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
عدالتی حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ کے خدشے کے پیش نظر ملزم کی ضمانت مسترد کی جاتی ہے، متاثرہ شہری کا این او سی بظاہر دباؤ کے زیر اثر معلوم ہوتا ہے۔
تحریری حکم نامے کے مطابق این او سی میں متاثرہ شہری حادثے کی ذمہ داری قبول کر رہا ہے، متاثرہ شہری کا دعویٰ مقدمے کے مندرجات کے منافی ہے، متضاد بیان شہری کے این او سی پر خدشات کو جنم دیتا ہے، متاثرہ شہری مقدمے کا مدعی نہیں، مقدمے کا مدعی واقعے کا عینی شاہد ہے، ملزمان کا اقدام حیثیت کے غلط استعمال کی عکاسی کرتا ہے۔